جنون سے گزرنے کو جی چاہتا ہے
ہنسی ضبط کرنے کو جی چاہتا ہے



جہاں عشق میں ڈوب کر رہ گئے
وہیں پھر ابھرنے کو جی چاہتا ہے



وہ ہم سے خفا ہیں ہم ان سے خفا ہیں
مگر بات کرنے کو جی چاہتا ہے



ہے مدت سے بے رنگ نقش Ù…Ø+بت
کوئی رنگ بھرنے کو جی چاہتا ہے



بہ ایں خود سری وہ غرور Ù…Ø+بت
انہیں سجدہ کرنے کو جی چاہتا ہے



قضا مژدہ زندگی لے کے آئے
Ú©Ú†Ú¾ اس طرØ+ مرنے Ú©Ùˆ جی چاہتا ہے



نظام دو عالم کی خیر یا رب
پھر اک آہ کرنے کو جی چاہتا ہے



گناہ مکرر شکیل اللہ اللہ
بگڑ کر سنورنے کو جی چاہتا ہے